چنئی، 20/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے ہندی ماہ کی اختتامی تقریب پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’’میں چنئی دوردرشن کی گولڈن جوبلی تقریبات کے ساتھ ہندی ماہ کی اختتامی تقریب کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ ہندوستان کے آئین میں کسی بھی زبان کو قومی زبان کا درجہ نہیں دیا گیا ہے۔ یہ ایک کثیر لسانی ملک ہے اور اس میں تمام زبانوں کو یکساں اہمیت دی جانی چاہیے۔‘‘
در اصل چنئی میں دوردرشن کی طرف سے ہندی کے لئے گولڈن جوبلی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ اس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب ہندوستان کا اپنا کوئی قومی زبان نہیں ہے، تو ایسے میں صرف ہندی کے لئے پروگرام کا نعقاد کرنا کیسے درست ہو سکتا ہے۔ ہندی اور انگریزی ایک زبان ہے جس کا استعمال سرکاری اور آفیشیل کاموں کے لئے کیا جاتا ہے۔ اگر انہیں ہندی زبان کو اتنی اہمیت دینی ہے تو ساتھ ہی ان تمام زبانوں کو بھی اتنی ہی اہمیت دینی ہوگی جو الگ الگ صوبوں میں بولی جاتی ہیں۔
وزیر اعلیٰ اسٹالن کے اس بیان پر پروگرام کی صدارت کر رہے تمل ناڈو کے گورنر روی نے کہا کہ ان کا ہندی زبان کو لے کر تنقید کرنا تو بس ایک بہانہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پچھلے تین سالوں کے اندر تمل ناڈو کے الگ الگ گوشوں میں جا کر یہ دیکھا ہے اور محسوس کیا ہے کہ یہاں کے لوگ ہندی سیکھنا چاہتے ہیں اور ہندی کی طرف ان کی رغبت کافی بڑھتی جا رہی ہے۔ ہندی زبان کو لے کر کہی گئی ان کی باتیں سراسر غلط اور بے بنیاد ہیں۔ آپ یہاں پر پہلے سے یوم کنڑ، یوم ملیالم، یوم تیلگو مناتے ہیں، میں آپ کو بھروسہ دلاتا ہوں آنے والے وقت میں ان زبانوں سے متعلق تقاریب کے انعقاد پر بھی سوال اٹھایا جا سکتا ہے۔
بہرحال، وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کا کہنا ہے کہ اگر سرکار ہندی زبان کو لیکر تقریبات منعقد کرنا چاہتی ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن حکومت کو چاہئے کہ وہ دیگر زبانیں جو الگ الگ صوبوں منظور شدہ ہیں، ان کے لئے بھی ایسی ہی تقریبات کا انعقاد کریں۔